فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        IFree Palestinevisit to ANF
06 Aug
A delegation of social entrepreneurs paid a special visit to Aghosh Orphan Care Home.

 لاہورسوشل انٹرپرینیورز کے ایک معزز وفد نے آغوش آرفن کیئر ہوم کا خصوصی دورہ کیا۔ ڈائریکٹر آغوش کمپلیکس کرنل (ر) مبشر اقبال نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور آغوش میں یتیم و بے سہارا بچوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات، تعلیم و تربیت اور رہائشی نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وفد میں شامل محترمہ کنزہ ایمان (Founder & CEO, Daily Diet) نے بچوں کو متوازن غذا اور نیوٹریشن کی اہمیت پر خصوصی آگاہی دی اور بطور تحفہ بچوں میں فروٹ باکسز تقسیم کیے۔اس موقع پر وفد میں شامل معزز شخصیات یہ تھیں:

  • کنزہ ایمان، بانی و چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈیلی ڈائٹ
  • تلاوت حسین، شریک بانی، ڈیلی ڈائٹ
  • ڈاکٹر عامر حیات، سربراہ شعبہ سوشیالوجی، منہاج یونیورسٹی لاہور
  • غازیہ سندھو، سربراہ ایچ آر و ایڈمن
  • نادیہ حمید، ایکسپریس نیوز
  • وجاہت علی، پی ایچ ڈی بین الاقوامی تعلقات و سماجی کارکن
  • فیصل حمید، سینئر منیجر، سندس فاؤنڈیشن
  • تحسین القادری، منیجنگ ایڈیٹر، یوتھ انٹرنیشنل ای-میگزین
  • احمد رضا خان کرمانی، سربراہ پارٹنرشپ و اسٹریٹجک کمیونیکیشن، پاکستان سٹیزنز الائنس
  • محمد اعظم، سوشل میڈیا ہیڈ و والنٹیئرز کوآرڈینیٹر، آغوش

مہمانوں نے آغوش کمپلیکس کے نظام کو پاکستان میں یتیم و نادار بچوں کی کفالت کا ایک مثالی ماڈل قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سماجی خدمات کے اس مشن میں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔



آغوش آرفن کیئر ہومز کی تاریخ

1. ابتداء اور قیام (2005)

آغوش آرفن کیئر ہوم کا قیام 2005 میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیرِ اہتمام کیا۔ اس کی بنیاد 2005 کے خوفناک زلزلے کے بعد رکھی گئی تاکہ یتیم اور بے سہارا بچوں کو محفوظ سہارا اور بہتر مستقبل فراہم کیا جا سکے۔

2. مستقل کیمپس کی تعمیر (2008)

نومبر 2008 میں لاہور میں ایک بڑے کیمپس کی تعمیر شروع ہوئی جو تقریباً 1.5 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل ہے۔ یہ جدید طرزِ تعمیر کا حامل کمپلیکس ہے جس میں رہائشی بلاکس، تعلیمی ادارے، اور کھیل و تربیت کی سہولیات شامل ہیں۔

3. جامع نگہداشت کا ماڈل

وقت کے ساتھ آغوش نے خود کو صرف ایک یتیم خانہ نہیں بلکہ ایک جامع فلاحی ادارے کے طور پر منوایا۔ یہاں بچوں کے لیے:

  • تعلیم: قرآن حفظ، ماڈل اسکول، اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی۔
  • رہائش: جدید اور گھریلو ماحول جیسی سہولت، الگ بستر، الماری اور اسٹڈی ٹیبلز۔
  • صحت و غذائیت: متوازن خوراک، علاج اور طبی سہولیات، کونسلنگ و ذہنی سکون۔
  • تفریح و نشوونما: کھیل، سیر و تفریح، اسکلز ڈویلپمنٹ، فنی تربیت۔
  • زندگی بھر کا ساتھ: تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت، شادی اور ہنگامی حالات میں بھی تعاون۔

4. کیمپسز کا پھیلاؤ

آغوش نے وقت کے ساتھ پاکستان بھر میں اپنے مراکز قائم کیے:

  • لاہور: مرکزی اور سب سے بڑا بورڈنگ کیمپس، جہاں 250 سے زائد بچے مقیم ہیں۔
  • کراچی، سیالکوٹ، جہلم اور آغوش ویلیج: دیگر اہم کیمپسز، جو سینکڑوں بچوں کو سہارا دیتے ہیں۔

5. انتظامی ڈھانچہ

آغوش کمپلیکس کی قیادت کرنل (ر) مبشر اقبال کر رہے ہیں جبکہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری ادارے کی سرپرستی کرتے ہیں۔ اہم شعبہ جات میں شامل ہیں:

  • آغوش آرفن کیئر ہوم (رہائشی و کفالت)
  • آغوش گرامر ہائر سیکنڈری اسکول (تعلیم)
  • منہاج انسٹیٹیوٹ آف قرأت و تحفیظ القرآن (دینی تعلیم)
  • آغوش اکیڈمی (سائنس، آرٹس اور پیشہ ورانہ تربیت)

6. عالمی و قومی پذیرائی

  • آغوش کو ایک ماڈل فلاحی ادارے کے طور پر سراہا گیا ہے، جو بچوں کی کفالت سے لے کر عملی زندگی میں رہنمائی تک خدمات انجام دیتا ہے۔
  • مختلف قومی و بین الاقوامی شخصیات، بشمول پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما زیبا بتول نے بھی آغوش کے معیار اور سہولیات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

خلاصہ ٹائم لائن

سال
اہم سنگ میل
2005
آغوش کا قیام (زلزلہ متاثرین بچوں کی کفالت کے لیے)
2008
لاہور میں بڑے مستقل کیمپس کی تعمیر کا آغاز
2010s–20s
تعلیم، صحت، فلاح اور تربیتی نظام کا وسیع دائرہ کار
موجودہ دور
ملک بھر میں کیمپسز اور یتیم بچوں کی زندگی بھر کفالت کا نظام

آغوش آج پاکستان میں یتیم اور بے سہارا بچوں کے لیے ایک مثالی ادارہ ہے، جو انہیں نہ صرف سر چھپانے کی جگہ دیتا ہے بلکہ تعلیم، اخلاقی تربیت، صحت، اور باوقار مستقبل کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔


,