I
لاہورسوشل انٹرپرینیورز کے ایک معزز وفد نے آغوش آرفن کیئر ہوم کا خصوصی دورہ کیا۔ ڈائریکٹر آغوش کمپلیکس کرنل (ر) مبشر اقبال نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور آغوش میں یتیم و بے سہارا بچوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات، تعلیم و تربیت اور رہائشی نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وفد میں شامل محترمہ کنزہ ایمان (Founder & CEO, Daily Diet) نے بچوں کو متوازن غذا اور نیوٹریشن کی اہمیت پر خصوصی آگاہی دی اور بطور تحفہ بچوں میں فروٹ باکسز تقسیم کیے۔اس موقع پر وفد میں شامل معزز شخصیات یہ تھیں:
مہمانوں نے آغوش کمپلیکس کے نظام کو پاکستان میں یتیم و نادار بچوں کی کفالت کا ایک مثالی ماڈل قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سماجی خدمات کے اس مشن میں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔
آغوش آرفن کیئر ہوم کا قیام 2005 میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیرِ اہتمام کیا۔ اس کی بنیاد 2005 کے خوفناک زلزلے کے بعد رکھی گئی تاکہ یتیم اور بے سہارا بچوں کو محفوظ سہارا اور بہتر مستقبل فراہم کیا جا سکے۔
نومبر 2008 میں لاہور میں ایک بڑے کیمپس کی تعمیر شروع ہوئی جو تقریباً 1.5 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل ہے۔ یہ جدید طرزِ تعمیر کا حامل کمپلیکس ہے جس میں رہائشی بلاکس، تعلیمی ادارے، اور کھیل و تربیت کی سہولیات شامل ہیں۔
وقت کے ساتھ آغوش نے خود کو صرف ایک یتیم خانہ نہیں بلکہ ایک جامع فلاحی ادارے کے طور پر منوایا۔ یہاں بچوں کے لیے:
آغوش نے وقت کے ساتھ پاکستان بھر میں اپنے مراکز قائم کیے:
آغوش کمپلیکس کی قیادت کرنل (ر) مبشر اقبال کر رہے ہیں جبکہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری ادارے کی سرپرستی کرتے ہیں۔ اہم شعبہ جات میں شامل ہیں:
سال | اہم سنگ میل |
---|---|
2005 | آغوش کا قیام (زلزلہ متاثرین بچوں کی کفالت کے لیے) |
2008 | لاہور میں بڑے مستقل کیمپس کی تعمیر کا آغاز |
2010s–20s | تعلیم، صحت، فلاح اور تربیتی نظام کا وسیع دائرہ کار |
موجودہ دور | ملک بھر میں کیمپسز اور یتیم بچوں کی زندگی بھر کفالت کا نظام |
آغوش آج پاکستان میں یتیم اور بے سہارا بچوں کے لیے ایک مثالی ادارہ ہے، جو انہیں نہ صرف سر چھپانے کی جگہ دیتا ہے بلکہ تعلیم، اخلاقی تربیت، صحت، اور باوقار مستقبل کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔
,